4 - دعوت الی اللہ کی حاجت و ضرورت

دعوت الی اللہ کی حاجت و ضرورت :-

 روئے زمین پر اللہ تعالی کی سنت ( طریقہ) رہی اور اسکی رحمت اور عدل و انصاف کا تقاضہ یہ رہا ہے کہ تمام حجت کئے بغیر کسی قوم کو عذاب میں مبتلا نہیں کرتا ارشاد باری تعالٰی "وما كنا معذبين حتى نبعث رسولا " (١٥-١٧)

یہی وجہ ہے کہ اللہ تعالي نے انبیاء کو مبعوث فرمایا کتابیں نازل کی مؤجزات سے انکی تایید فرمائی "رسلا مبشرين ومنذرين لئلا يكون للناس على الله حجة بعدا الرسل " (٤ / ١٦٥)

یہ اللہ کی مشیت اور اس کا تقاضی ہے اور الله بخوبی اس بات پر قادر ہے کہ وہ اپنی مشیئت کے مطابق تمام لوگوں کو ہدایت فرمادے یہ حقیقت كسي شخص سے مخفی نہیں کہ رسالت کا سلسلہ سید المرسلين بعد و خاتم النبین محمد صلى الله عليه وسلم پر تمام ہوگا آپ کے بعد نبی تا قیامت نہیں آئے گا لهذا انسانیت کی ہدایت ارشاد و توجیہ کی یہ دمدار واتیں انبیاء پر خصوصا اور امت کے اس اور امت کے ہر فرد پر عموما عائد ہوتی ہے اللہ نے فرمایا " ولتكن منكم أمة يدعون إلى الخير"  (١٠٤/٣) کے ذریعے داعیان حق اور مصلحین امت کی حاجت و ضرورت انکے فرائض نیز واجبات کو اجاگر فرمایا ہے اس طرح آپ نے بھی "بلغوا عني ولو آية" اور دوسری حدیث " نصر الله امراء" ، جامع ترمذى (٢٦٥٧) کے ذریع افادیت دعوت اور اسکی اہمیت کو اجاگر کیا ہے۔ 

تبصرے