6 - حكم الدعوة
اہل علم کا اتفاق ہے کہ امت اسلامیہ پر دعوت دینا واجب ہے یہ دعوت ایک دینی فریضہ ہے جس کا اہتمام امت اسلامیہ کو کرنا چاہئے لیکن اس کے وجوب کے بارے میں علماء کے مابین اختلاف ہے چنانچہ
١- بعض اہل علم کا کہنا ہے کہ دعوت فرض عین ہے یہ قول اهل الظاہر کا ہے انہوں نے اپنے موقف کے لئے اللہ کا قول (( ولتكن منكم أمة يدعون إلى الخير ويأمرون بالمعروف وينهون عن المنكر )) سورہ آل عمران: ١٠٤, سے استدلال کیا ہے - اس آیت کے اندر وجہ دلالت یہ کہ " منکم" میں " من " بیان جنسی کے لئے ہے، اسی طرح انہوں نے اپنے موقف کے لئے ہر اس دلیل سے استدلال کیا ہے جس میں دعوت کے وجوب کے صیغے پائے جاتے ہیں چنانچہ رسول اللہ صلی اللہ علیہِ وسلم کا قول (من رأى منكم منكرا فليغيره بيده فإن لم يستطع فبلسانه ---) (صحیح مسلم - ٤٩) - اسی طرح آپ صلی اللہ علیہِ وسلم کا قول ( بلغوا عنی ولو آیه ) ان دونوں حدیث میں امر کا صیغہ ہے اور امر وجوب پر( لا نضر الله امرأ مقالتي فحفظها ووعاها ثم ذهب بھا الی من لم بسمعھا ) ابن ماجہ ماجہ - (٢٣٦/ احمد: ١٣٣٥٠)۔
٢- جبکہ بعض دیگر اہل علم نے فرض کفایہ یا واجب کفایہ کہا ہے یہی قول اکثر اہل علم کا ہے صحابہ تابعین اور انکے بعد ائمہ اربعہ ابن جریر طبری ابن تیمیہ ، ابن قیم ، ابن کثیر، شوکانی صنعانی، ابن سعدی، ابن باز ، ابن عثمین و غیر هم رحمهم الله اسی بات کے قائل ہے اور اس سے جمہور اہل علم کا قول قرار دیا ہے یعنی یہ تمام لوگ اس بات کے قائل ہیں کہ دعوت الی اللہ واجب وجوب کفائی ہے-
ان لوگوں نے اپنے موقف کے لئے چند نصوص سے استدلال کیا ہے ((ولتكن منكم أمة يدعون إلى الخير )) ان کا کہنا یہ ھیکہ آیت میں " من " تبعیضيہ ہے آیت کا معنی جیسا کہ امام طبری نے توضیح کی ہے ( ولتکن منکم) أیها المؤمنون : ( أمة ) جماعة (يدعون) الناس ( إلى الخبر) يعني إلى الإسلام وشرائعة التي شرعها الله لعباده - ((الذين إن مكناهم في الأرض )) سورة الحج: ۲۲.
ليس كل إنسان قد مكن له في الأرض إلى العلماء والأمراء
قوله تعالى (( ولو نفر من كل فرقة طائفة)) اس آیت کے اندر اللہ نے حکم دیا ہے جہاد فی سبیل اللہ کے لئے ایک جماعت کو خاص کیا جائے جبکہ ایک دوسری جماعت کو تفقه فی الدین کے بعد دعوت الی اللہ کے لئے خاص کیا جائے ۔ یہاں معاملہ ایسا نہیں ھیکہ پوری امت دین کے اندر تفقہ حاصل کرے لهذا اگر دعوت واجب وجوب عینی ہو تو ایسی تخصیص کا کوئی معنی نہیں ہوگا۔
اس مسئلہ میں راجح بات یہی ھیکہ دعوت الی اللہ واجب کفائی ہے اور ترجیح کا سبب یہ ھیکہ داعی کے لئے ضروری ھیکہ دعوت کے فریضے کی ادائگی کے استعداد واہلیت اس کے اندر پائی جائے اور ظاھر ھیکہ سارے لوگ اس اہلیت کے حامل نہیں ہیں ۔
تبصرے
ایک تبصرہ شائع کریں