9 -اسلامی دعوت کے خصائص اور اسکے امتیازات


ان خصائص اور اعتبارات کو ذیل کے نکات میں بیان کیا جا سکتا ہے۔ 

       یہ ربانی دعوت ہے یعنی اللہ کے طرف سے اس کا منھج اسلامی منھج ہے قرآن کریم سے ماخوذ ہے جو اسلام کا مصدر اساسی ہے اور یہ قرآن منزل من عند اللہ ہے اس کی اتباع واجب اور ضروری ہے. اس کے لئے دیگر کتب اور سابقہ ادیاں کی ضروری نہیں ہے اللہ کا ارشاد ( وهذا كتاب انزلنا مبارك فاتبعوا والتقوا الله لعلكم ترحمون ) دین اسلام اللہ کا پسندیدہ دین ہے اس کے سواء اب کوئی دوسرا دین مقبول نہیں ((إن الدین عند الله الاسلام.....)) . ((ومن يبغى غير الاسلام دینا.....))                                                          
١-  اسلام ان خصوصیت کے بنیاد پر دیگر وضعی قوانین سے مختلف ہے کیونکہ ان وضعی قوانین کا مصدر انسان ہے اور اسلامی قانوں کا مصدر انسانوں کا رب ہے لہذا اسلام سے غافل نہیں ہونا چاہئے اور نہ ہی اسکی اہمیت کو کم کرنا چاہیے ۔ اسی طرح اسلامی دعوت میں دنیاوی مسئلہ کا شابہ نہیں پایا جاتا ہے یہ بیماریوں کا علاج بلا اجر اور بلا مقابل کرنے کا متقاضی ہے یہی لوح سے لیکر ہمارے نبی محمد صلی اللہ علیہِ وسلم تک تمام انبیاء کا شعار رہا ہے چنانچہ اللہ تعالٰی نے آپ کو یہ حکم دیا کہ وہ اپنی قوم کے لوگوں کو بنا دے ( قل لا أسألكم عليه أجرا.... ) انبیاء کرام کا یہ طریقہ ہمیں یہ درس دیتا ہیکہ دعوت الی الله کا عمل ایسی دنیا وی منفعت اور نفائ خواہشات یا خطوط نفس سے بعید اور دور ہوتا ۔ لہذا یہ دعوت کا عمل مال جمع کرنے کے لئے منصب حاصل کرنے کے لئے اور شہرت کے لئے نہیں ہونی چاہئے بلکہ خالص رضا الہی کے لئے ہونی چاہئے ورنہ یہ دعوت اللہ کے پاس مقبول نہیں ہوگی اور مؤثر نہیں ہوگی ۔

٢-  اس دعوت کی خصوصیت شمولیت بھی ہے یعنی یہ دعوت زندگی کے ہر ناحیہ کو شامل ہے خواہ وہ عصری معاملہ ہو یا فکری یا سیاسی ہو یا اجتماعی اور اقتصادی وغیرہ ہو اسی طرح یہ دعوت امراض قلب و نفوس کا علاج بھی کرتی ہے اور عقل کو دنیا و آخرت کے حقیقی مصالح کی طرف توجہ بھی کرتی ہے اسی طرح یہ دعوت دنیا و آخرت کے تمام امور کو شامل ہے اللہ کا ارشاد ہے ((ما فرطنا في الكتاب من شئ))  حدیث کے اندر ایک صحابی کا قول( علمنا رسول الله صلی اللہ علیہِ وسلم كل شئ حتى الخرئة ).

٣-  اسلامی دعوت ایک عالمی دعوت ہے یعنی یہ دعوت ہر بشر کو شامل ہے اور اس کا مخاطب ہر بشر اور تمام اقوام و شعوب ہیں خواہ ان کی زبان ان کے رنگ اور مکان اور جنس مختلف ہیں۔ کیوں نہ یہ اسلامی دعوت کسی خاص جنس، رنگ ونسل کے ساتھ خاص نہیں ہے بلکہ یہ اسلامی دعوت کی توجہ ہر ایک کے لئے ہیں اللہ کا ارشاد ہے ((قل یأیها الناس إنی رسول الله اليكم جميعا ))، (( وما أرسلناك إلا رحمة للعالمين )), (( وما أرسلناك إلا كافة للناس بشيرا ونذيرا ولكن اكثر الناس لا يعلمون )). سنت رسول میں ایک مشہور حدیث ہے (أُعْطِيتُ خمسا، لم يُعْطَهُنَّ أحد من الأنبياء قبلي: نُصِرْتُ بالرعب مسيرة شهر، وجُعِلَت لي الأرض مسجدا وطَهُورا، فأَيَّمَا رجل من أمتي أدركته الصلاة فَلْيُصَلِّ، وأُحِلَّت لي المغانم، ولم تحلَّ لأحد قبلي، وأُعْطِيتُ الشفاعة، وكان النبي يُبْعَثُ إلى قومه خاصة، وبُعِثتُ إلى الناس عامَة )متفق عليه۔

٤-  اسلامی دعوت ایک متوازن دعوت ہے یعنی انسانی زندگی میں حیات اور عبادت کے درمیان توازن کی رعایت پائی جاتی ہے جب کہ اللہ تعالٰیٰ کا ارشاد ہے(( رجال لا تلهيهم تجارة ولا بيع عن ذكر الله وإقام الصلاة وايتاء الزكاة )) اسی طرح قرآن کریم نفس اور اہل عیال کے حقوق کے ادائگی اور کسب ہلال کی بھی تدبیر کرتا ہے (( فاذا قضيت الصلاة فانتشرو في الأرض وابتغوا من فضل الله )) اور حدیث کے اندر وارد ہوا ہے (ولجسمك عليك حق ولزوجك عليك حق) اس طرح شریعت کے نصوص عبادت کے لئے یہ حکم دیا گیا ہیکہ اللہ کی عبادت نشاط کی حالت میں ہونی چاہئے۔

٥- اسلامی دعوت ایک مبسوط اور آسان دعوت ہے کیونکہ ان کے مبادی اور اصول واضح ہے آسان ہے قابل فیہ ہے ہر عقل سلیم کا حامل شخص اسے سمجھ سکتا ہے اور ہر عقل مند آدمی بوجھ سکتا ہے ۔ اور ہر فطرت سلیمہ کے حامل لوگ اسے بآسانی قبول کرتے ہیں کے ارشاد باری تعالی ہے (( ولقد يسرنا القرآن للذكر فعل من مدكر)), (( أفلا يتدبرون القرآن أم على قلوبهم أقفالها )) ۔

٦- اسلامی دعوت ہمیشہ کے لئے ہے اور ہر زمان و مکان کے لائق و مناسب ہے کیونکہ یہ دعوت لوگوں کی حاجات کو حل کرتی ہے اور ان کی مصالح کی رعایت کرتی ہے اللہ تعالیٰ کا ارشاد ((آلا یعلم من خلق وهو اللطيف الخبیر))۔ انس رضی اللہ عنہ کی حدیث (لن يصلح آخر هذه الامة الابما صلح به أولها

اسلامی دعوت کے خصائص اور اسکے امتیازات - الدروسAldroos, ALDROOS, ALDROOS.com  دعوت إلى الله واجب وجوب عینی کب ہوگا؟  دعوت الی الله کے اہداف و مقاصد

تبصرے